پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری، اعظم سواتی اور خرم زیشان نے سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا۔
اعظم سواتی
تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی اور خرم زیشان نے سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کردیا، دونوں نے اپیلٹ ٹربیونل میں درخواستیں دائر کردیں۔
اعظم سواتی نے پشاور ہائیکورٹ میں اپیلٹ ٹربیونل میں درخواستیں دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اور خرم ذیشان جو سینیٹ کے امیدوار ہیں ہم عدالت آئے ہیں، الیکشن کمیشن نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہمارے کاغذات کو مسترد کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے کاغذات کو جنرل اور ٹیکنوکریٹ کے لیے تجربہ نہ رکھنے کی بنیاد پر مسترد کیے گئے ہیں تاہم امید ہے کہ ٹربیونل سے ریلیف مل جائے گا۔
گورنر خیبر پختونخوا کے اسمبلی کے اجلاس بلانے کے سوال پر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ بااختیار ہونے کے باوجود بھی گورنر نے اسمبلی کا اجلاس طلب کیا ہے جو غیر قانونی ہے، خیبرپختونخوا حکومت گورنر کے فیصلے پر مشاورت کر رہی ہے۔
زلفی بخاری
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری نے سینیٹ کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کردیا۔
زلمی بخاری نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے حقائق کے برعکس کاغذات مسترد کیے، زلفی بخاری دوہری شہریت چھوڑ چکا ہے، زلفی بخاری قانون اور آئین پر یقین رکھتے ہیں۔